Ù…Ø+بت ذات Ú©Û’ اندر کوئی گُم ذات ہوتی ہے
Ù…Ø+بت Ú©Û’ تعاقب میں ہمیشہ گھات ہوتی ہے

Ù…Ø+بت میں خوشی سے موت Ú©Ùˆ ہم اوڑھ لیتے ہیں
ذرا سوچو کہ اس میں کوئی ایسی بات ہوتی ہے

Ù…Ø+بت شہد میں لپٹا ہوا اک زہر ہے لیکن
Ù…Ø+بت جیت ہوتی ہے، Ù…Ø+بت مات ہوتی ہے

Ù…Ø+بت خود زمانہ ہو Ú©Û’ بھی ہے موسموں جیسی
کبھی یہ صبØ+ ہوتی ہے کبھی یہ رات ہوتی ہے

Ù…Ø+بت ایسی خوشبو ہے، کبھی اک جا نہیں رہتی
کسی سے دور ہوتی ہے کسی کے ساتھ ہوتی ہے

Ù…Ø+بت ہے سرابوں سے، کہ جیسے ریت مُٹھی ہیں
کسی سے بات کرتی ہے کسی کے بات ہوتی ہے

Ù…Ø+بت جس Ú©Ùˆ Ø+اصل ہو، مقدر کا سکندر وہ
Ù…Ø+بت رب Ú©ÛŒ جانب سے Ø+سیں سوغات ہوتی ہے